Allah 99 Name With Meaning Part two

Image
  Allah 99 Name With Meaning Part two ا نگریزی اور اردو معنی کے ساتھ اللہ کے 99 نام۔ اللہ کے 99 ناموں کا انگریزی اور اردو ترجمہ۔ ان ناموں کو پڑھیں اور یاد رکھیں۔ اسماالحسناء Allah 99 Name With Meaning     Al-Azim (العظيم)  The Magnificent    بہت عظمت والا   Al-Ghafur (الغفور)  The Forgiver and Hider of Faults   خوب بخش دینے والا                             Ash-Shakur (الشكور)       The Rewarder of Thankfulness  قدر دان  Al-Ali (العلى)  The Highest    بلندی والا                                                    Al-Kabir (الكبير)  The Greatest   بہت بڑا                                      ...

حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا

حضرت فاطمہ زہراء رضی اللہ عنہا



فاطمہ نام،  زہرا اور بتول لقب ہیں۔ جمال و کمال کے سبب سے زہرا کہلاتی تھیں۔ اور ماسوا سے انقطاع کی وجہ سے بتول تھیں۔ بعثت کے پہلے سال یا بعثت سے ایک سال پہلے یا پانچ سال پہلے بنا بر اختلاف روایات پیدا ہوئیں۔ ہجرت کے دوسرے سال حضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کا نکاح حضرت علی مرتضیٰ سے کر دیا۔ آپ نے حضرت علی سے پوچھا کہ اداۓ مہر کے واسطے تمہارے پاس کچھ ہے۔۔؟  حضرت علی نے جواب دیا کہ گھوڑا اور ذرہ ہے۔ فرمایا کہ گھوڑا جہاد کے لیے ضروری ہے ذرہ کو فروخت کر ڈالو، چنانچہ وہ ذرہ حضرت عثمان غنی نے 480 درہم کو خریدی۔ حضرت علی نے قیمت لا کر حضورﷺ کےآگےڈال دی۔ حضورﷺ نے اس میں سےکچھ بلال کو دیا کہ خوشبو خریدلائیں اور باقی جہیز وغیرہ کے لیے اُمِّ سلیم کے حوالہ کیا۔ اس طرح عقد ہو گیا۔ جہیز میں یہ چیزیں تھیں۔ ایک لحاف، ایک چمڑے کا تکیہ جس میں درخت خرما کی چھال بھری ہوئی تھی، دو چکیاں، ایک مشک، دو گھڑے۔ اس سال ماہ ذوالحجہ میں رسم عروسی ادا کی گئی۔ حضرت علی المرتضی نے ادائے رسم کے لئے مکان کرایہ پر لیا۔ پھر حضرت حارث بن نعمان نے دے دیا۔

حضورﷺ کو اپنے اہل میں فاطمہ سب سے پیاری تھیں۔ جب سفر پرجایا کرتے تو اخیر میں فاطمہ سے مل کر جاتے۔  جب واپس 

 آتے تو سب سے پہلے فاطمہ سے ملتے۔

 آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فرمایا کرتے تھے۔۔!  "فاطمہ میرا پارہ گوشت ہے۔  جس نے فاطمہ کو ناراض کیا اس نے مجھے ناراض کیا"۔ 

فاطمہ ہی کی نسبت حضور کا اشارہ ہے۔

 خیرٌ نِساء هٰذه الا مة سیدة نسآء العا لمین سید النساء اہل الجنة سیدة النساء المومنین افضل النساء الجنة 

"صاحبزادیوں میں صرف "حضرت فاطمہ زہرہ سے حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا سلسلہ نسل جاری ہے اور قیامت تک رہے گا" 

حضرت فاطمہ کو گھر کا تمام کام کرنا پڑتا تھا ایک روز خبر لگی کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس لونڈی غلام آئے ہیں۔ اس لیے وہ ایک خادمہ کی درخواست کرنے کے لئے حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے دولت خانہ میں آئیں۔ آخر کار بارگاہ رسالت سے جو جواب ملا اس کا ذکر پہلے آچکا ہے۔

خانگی معاملات میں بعض دفعہ حضرت علی او فاطمہ میں رنجش ہو جایا کرتی تھی۔ تو حضور علیہ السلام دونوں میں مصالحت کروا دیا کرتے تھے۔ چنانچہ ایک روز کا ذکر ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ والٰہ وسلم حضرت فاطمہ کے دولت خانہ میں تشریف لے گئے وہاں حضرت علی کو نہ پایا۔ آپﷺ نے حضرت فاطمہ سے پوچھا کہ میرے چچا کا بیٹا کہاں ہے۔۔؟ انہوں نےجواب دیا کہ ہم دونوں میں کچھ ان بن ہو گئی ہے وہ ناراض ہو کر نکل گئے ہیں اور میرے ہاں قیلولہ نہیں فرمایا۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والٰہ وسلم نے ایک شخص سے فرمایا کہ دیکھو تو کہاں ہیں؟ اس نے آکر عرض کی یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ والٰہ وسلم مسجد میں سوئے ہوئے ہیں۔ حضرت مسجد میں تشریف لے گئے۔ کیا دیکھتے ہیں کہ وہ پہلو کے بل لیٹے ہوئے ہیں۔ چادر پہلو سے گری ہوئی ہے اور خاک آلود ہو رہے ہیں۔ حضور اکرم صلی اللہ علیہ والٰہ وسلم خاک جھاڑنے لگے اور فرمایا۔ اے ابو تراب۔۔! اٹھ بیٹھ ۔ اس حدیث کے راوی حضرت سہل بن سعد بیان کرتے ہیں کہ حضرت علی کو اس نام سے پیارا کوئی نام نہ تھا۔  صحیحین

 فتح مکہ کے بعد حضرت علی نے ابوجہل کی لڑکی سے نکاح کرنا چاہا۔  حضرت فاطمہ زہراء نے سنا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ والٰہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہو کر کہنے لگیں۔ "آپﷺ کی قوم کہتی ہے کہ آپ اپنی صاحب زادیوں کےلئے ناراض نہیں ہوتے۔ یہ دیکھیے کہ علی ابوجہل   کی لڑکی سے نکاح کرنے لگے ہیں" یہ سن کرآپﷺ نےفرمایا۔ "اما بعد میں نےابوالعاص سے اپنی بیٹی کا نکاح کردیا۔ اس نےمجھ سے بات کہی اور سچ کر دکھائی ۔ مجھ سے وعدہ کیا اور پورا کیا۔ فاطمہ میرا گوشت پارہ ہے۔ میں پسند نہیں کرتا کہ اسے تکلیف پہنچے۔ اللہ کی قسم رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لڑکے اور دشمن خدا کی لڑکی ایک شخص کے ہاں جمع نہ ہوں گی" یہ سن کر حضرت علی نے خواستگاری چھوڑ دی۔

حضور اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے وصال شریف کے بعد حضرت فاطمہ کبھی ہنستی نہ دیکھی گئیں۔ اوروصال شریف کے چھ ماہ بعد تین رمضان گیارہ ہجری (۱۱ھ) میں انتقال فرما گئیں۔ حضرت عباس نے نماز جنازہ پڑھائی۔ بقیع میں رات کے وقت دفن ہوئیں۔ حضرت علی و عباس و فضل نے قبر میں اتارا۔ زہرہ کی اولاد تین لڑکے اور تین لڑکیاں تھیں۔ امام حسن و امام حسین جو اہل جنت کے جوانوں کے سردار ہیں۔ محسن ورقیہ جو بچپن میں انتقال کرگئے۔ اُمِّ کلثوم جن کی شادی حضرت عمر فاروق سے ہوئی۔  حضرت زینب جن کا نکاح عبداللہ بن جعفر سے ہوا۔ ان میں سےسوائے حضرت حسین رضی اللہ عنہ کے کسی سے نسل نہیں رہی۔

zariya-a-taleem





Comments

Popular posts from this blog

Islamic Hd wallpaper 2020

Juma Mubarak best wishes and quotes 2020

Eid Mubarak Greeting